۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ

حوزه/ تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ نے اعیاد شعبانیہ کی مناسبت سے منعقدہ جشن میلاد سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانیت کو درپیش مسائل سے نجات کیلئے دامنِ محمدؐ و آلِؑ محمدؐ سے عملی وابستگی ضروری ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ سید باقر حسین مقدسی نے اعیاد شعبانیہ کی مناسبت سے منعقدہ جشن میلاد سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانیت کو درپیش مسائل سے نجات کیلئے دامنِ محمدؐ و آلِؑ محمدؐ سے عملی وابستگی ضروری ہے۔

انہوں نے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ مستحکم، پُرامن اور ایٹمی صلاحیت کا حامل پاکستان یہود، ہنود اور نصاریٰ کی شکست و پسپائی کا دوسرا نام ہے، پاک چین دوستی میں دراڑ ڈالنے والے استعماری آلہ کار رسوا اور ناکام ہوں گے، بھارت کا فسطائی چہرہ دنیا کے سامنے آشکار ہو رہا ہے جو ریاستی جبر سے اقلیتوں کے حقوق چھین کر نشانہ ستم بنا رہا ہے، بنیادی مسئلہ کشمیر کو پسِ پشت ڈال کر بھارت سے راہ و رسم بڑھانے کی سوچ قومی غیرت کا آینہ دار نہیں۔

انہوں شہزادہ حضرت قاسمؑ ابنِ امام حسن علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے تبریک پیش کی اور کہا کہ حضرت شہزادہ قاسم علیہ السلام کا میدانِ کربلا میں رجز آئینِ جوانمرداں ہے جو بے باکی اور حق گوئی سے عبارت ہے، یہ حضرت قاسمؑ ہی تھے جنہوں نے کہا کہ حق پرستوں کے لیے موت شہد سے زیادہ شیریں ہوتی ہے۔

علامہ حسین مقدسی نے باور کرایا کہ ملک اور قوم کی بقاء سلامتی اور عزت و حرمت کو فروغ دینے کی بجائے ایک دوسرے کو زیر کرنے کیلئے اپنی توانائیاں صرف کی جا رہی ہیں جو افسوسناک امر ہے، انسانیت و شریعت کو درپیش مسائل سے نجات کیلئے دامنِ محمدؐ و آلِ محمد علیہم السلام سے عملی وابستگی ضروری ہے، شہزادہ حضرت قاسمؑ ابنِ حسنؑ کی اطاعتِ رسولؐ سے سرشار اور حیدریؑ افکار و کردار سے لیس ہو کر تپتے صحرائے کربلا میں قربانی جوان نسل کیلئے نمونہ کامل ہے۔

اس موقع پر انہوں نے آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے قائم کردہ یومِ ولادتِ باسعادت ہم شکلِ پیغمبرؐ موذنِ حسینیتؑ شہزادہ علی اکبرؑ اور یومِ میلادِ مسعود مسیحائے مظلومینِ عالمین حضرت امام مہدیؑ آخر الزمان کی مناسبت سے 9 تا 15شعبان ''عالمی ایامِ عدل'' منانے کا اعلان کِیا۔

آغا حسین مقدسی نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ عالمِ اسلام اور پاکستان کو گرداب سے نکالنے کیلئے کربلا والوں کی راہ اختیار کرنا ہو گی، انہوں نے کہا کہ محمدؐ و آلِ محمدؐ کے ہر چھوٹے بڑے نے دین اور نظریے کیلئے قربانی کی انوکھی مثالیں قائم کیں اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے یہ ثابت کر دیا کہ راہِ خدا میں موت شہد سے بھی زیادہ میٹھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آلِ محمدؐ کے نوخیز جوان شہزادہ قاسمؑ کا طرزِ حیات نوجوان نسل؎ کیلئے سبق آموز ہے نسلِ نو جو زندہ قوموں کیلئے امید اور اثاثہ ہوتی ہے اسی سیرت کو اپنا کر استعماری سازشوں نے محفوظ رہ سکتی ہے۔ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے اس عہد کا اظہار کِیا کہ اسلام اور مشاہیرِ اسلام کی عزت و احترام پر کوئی حرف نہیں آنے دیا جائیگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .